Showing posts with label grasmin. Show all posts
Showing posts with label grasmin. Show all posts

Saturday, 15 September 2012

President Zardari asks US to end drone strikes, remove mistrust

anti-islam video, Ashfaq Parvez Kayani, asif ali zardari, drones, Grossman, Hina Rabbani Khar, holy prophet, Marc Grossman, raja pervez ashraf, tribal areas, US Pakistan relationsISLAMABAD: Pakistani President Asif Ali Zardari Saturday reiterated demand for ending US drone attacks on militants in its tribal areas and called for removing a “trust deficit” with the United States.ایوان صدر میں  امریکی خصوصی نمائندہ برائے افغانستان و پاکستان مارک گراسمین سے بات چیت کرتے ہوئے  صدر زرداری نے کہا کہ  عسکریت پسندی کے خلاف  ڈرون حملے کامیاب ثابت نہیں ہو رہے۔
 انہوں نے امریکہ  میں اسلام  مخالف بننے  والی فلم  کا معاملہ بھی  مارک گراسمین کے ساتھ اٹھایا اور کہا ہے کہ پاکستان اس فلم کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ  کسی بھی مذہب اور فرقے کے جذبات  کو مجروح نہ کیا جائے ۔
 مارک گراسمین نے کہا کہ امریکہ میں جاری کی جانیوالی توہین آمیز فلم کا امریکی حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ مختلف مذاہب کے لوگوں کا بے حد احترام کرتا ہے۔
 دوسری جانب امریکہ کے خصوصی نمائندے نے  ڈاکٹر شکیل آفریدی کو رہا  کرکے امریکہ کے حوالے کرنے کا مطالبہ پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت کے سامنے رکھا جسے پاکستان نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی غداری کے مرتکب ہوئے ہیں۔
مارک گراسمین نے  وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے بھی ملاقات کی جس میں انہوں نے کہا کہ خطے  میں امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے ساتھ  شراکت داری ضروری ہے۔
 انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ انسداد دہشتگردی کے مقاصد کی تکمیل کیلیے کام کرتا رہے گا۔ پاکستان کیلیے امریکی منڈیوں تک رسائی اور اقتصادی مواقع میں اضافہ کرینگے۔
وزیراعظم نے افغانستان  اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے  پاکستان کے موقف سے مارک گراسمین  کو آگاہ کیا۔

غیر موثرڈرون حملے بند کئے جائیں، صدرزرداری کا گراسمین سے مطالبہ

اسلام آباد…صدر آصف علی زرداری نے ڈرون حملوں کو غیر موٴثر قرار دیتے ہوئے بند کرنے اور ڈرون حملوں کے متبادل پر بات چیت کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔صدر زرداری نے امید ظاہر کی ہے کہ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کے آئندہ دورہ امریکہ سے دو طرفہ اسٹرے ٹیجک مذاکرات میں بڑی پیش رفت ممکن ہو سکے گی۔انہوں نے یہ بات پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی مارک گراس مین سے بات چیت کے دوران کی جنہوں نے ایوان صدر اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔ اس دوران قائم مقام امریکی سفیر رچرڈ ہوگ لینڈ،وزیر دفاع سید نوید قمر،وزیر خزانہ حفیظ شیخ،وزیر داخلہ رحمان ملک اور دیگرپاک امریکہ حکام بھی موجود تھے۔صدر زرداری نے زور دیا کہ پاکستان اور امریکہ کو باہمی اعتماد کی بحالی اور امن او استحکام کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ اعتماد کے فقدان کو ختم کئے بغیر دیرپا،مستحکم اور پائیدار دو طرفہ تعلقات کا قیام ممکن نہیں،صدر نے ایک بار پھر عزم ظاہر کیا کہ پاکستان افغانستان کی سربراہی میں امن اور مفاہمتی عمل کے لیے عالمی برادری کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا،صدر نے کہا کہ القاعدہ اور دہشت گردی کو شکست دینا مشترکہ ہدف رہا ہے،اور آئندہ بھی اہداف کے حصول کے لئے سرحد پار مشترکہ کارروائیاں زیادہ سود مند ہو سکتی ہیں،صدر زرداری نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ کا پیسہ عسکریت پسندی کو مالی تعان کا بڑا ذریعہ ہے۔پاکستان رواں سال کے آخر میں منشیات سے متعلق مشترکہ حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے علاقائی کانفرنس منعقد کرے گا،اس موقع پر صدر زرداری نے اسلام مخالف فلم کی مذمت کی اور اپنے تحفظات ظاہر کرتے کہا کہ کسی بھی مذہب کے افراد کے جذبات کا استحصال روکنا مشترکہ ذمہ داری ہونی چاہیے۔